124

ناظرہ قرآن کریم کی تعلیم

ناظرہ قرآن کریم کی تعلیم

دوپہر 2 تا 4 بجے شام:استاد:قاری عبداللطیف قریشی حفظہ اللہ

قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جو اس نے حضرت جبریل علیہ السلام کے ذریعے سے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا۔ اس اعتبار سے یہ بھی آخری پیغمبر کی طرح آخری آسمانی کتاب ہے۔ جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں، اسی طرح قرآن کریم کے بعد کوئی آسمانی وحی کسی پر نازل نہیں ہو گی۔ اسی لیے قرآن کو اللہ تعالیٰ نے تمام جہانوں کے لیے نصیحت قرار دیا

’جس شخص نے اللہ کی کتاب (قرآن مجید) کا ایک حرف پڑھا، اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر ہے۔ میں نہیں کہتا کہ ’’الم‘‘ ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے، لام ایک حرف ہے اور میم ایک حرف ہے‘‘۔ یعنی یہ تین حرفوں سے مرکب ہے اور اس کے پڑھنے والے کو ۳۰ نیکیاں ملیں گی۔

قرآن  کریم کی تلاوت کرنا،  اس کی تفہیم وتدریس کے حلقے قائم کرنا، اس کی تعلیم و تعلم سے وابستہ ہونا، اس کی نشر و اشاعت اور تبلیغ و دعوت کا اہتمام کرنا، اس کے ساتھ راتوں کو قیام کرنا اور اس کا آپس میں دور کرنا، یہ سب کا م نہایت پسندیدہ اور بڑے فضیلت والے ہیں۔ قیامت کے دن یہ سب وابستگان قرآن اللہ کے خصوصی قرب اور اس کی رضا سے بہرہ ور، اس کی رحمت و مغفرت سے شاد کام اور جنت کے اعلیٰ درجوں پر فائز ہوں گے اور ظاہر بات ہے کہ اللہ نے جن حاملین قرآن کے لیے یہ اخروی فضیلتیں رکھی ہیں، وہ دنیا میں اپنے قرآن پر عمل کرنے والوں کو ذلیل ورسوا نہیں کرسکتا بلکہ وہ ان کو دنیا میں بھی عزت و وقار اور تفوق و غلبہ عطا کرنے پر قادر ہے۔

اسی جذبے کے پیش نظر مرکز اہلحدیث جی سکس اسلام آباد میں ناظرہ قرآن کی تعلیم کا خاطر خواہ انتظام موجود ہے جس میں کثیر تعداد میں نوعمر بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں